Cute Roze

Urdu poetry , Ghazal , Shayari , Sad Poetry And Funny Jokes

Ad

Breaking

Sunday, January 26, 2020

January 26, 2020

چین میں پھیلتا پراسرار کرونا وائرس اور حکومتی اقدامات

                                                                                                                           

  1. چین میں پھیلتا پراسرار کرونا وائرس اور حکومتی اقدامات

                                       


حالیہ دنوں چین کے جنوبی شہر ووہان میں ایک نئی قسم کے کرونا وائرس کے باعث نمونیا کے کیسز سامنے آئے ہیں۔ چینی حکام نے اب تک پانچ سو اکہتر افراد کے وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق کی ہے۔ پچانوے شہری شدید انفیکشن میں مبتلا ہیں، جبکہ سترہ شہری وائرس کے باعث جاں بحق ہوچکے ہیں۔ یہ وائرس نہ صرف چین کے شہر ووہان بلکہ دارالحکومت بیجنگ، شنگھائی، صوبہ حہ بے سمیت پچیس شہروں اور صوبوں، تائیوان، ہانگ کانگ تک پہنچ چکا ہے۔ وائرس کے باعث چین سمیت دیگر ممالک جاپان، جنوبی کوریا، تھائی لینڈ اور امریکا میں بھی انفیکشن کے کیسز سامنے آئے ہیں۔


اس نئی قسم کے کرونا وائرس سے متعلق بتایا جاتا ہے کہ اکتیس دسمبر کو ووہان شہر کے مختلف طبی اداروں میں نامعلوم وجوہات کی بنا پر نمونیا سے متاثرہ مریض نظر آنے لگے۔ دس روز بعد چین کے طبی ماہرین نے کرونا وائرس کی اس نئی قسم کی تصدیق کردی۔ چین نے بروقت دیگر دنیا کے ساتھ اس وائرس کے حوالے سے معلومات کا شفاف انداز میں تبادلہ کیا۔ چین بھر میں شہریوں کو کرونا وائرس سے متعلق آگاہی فراہم کی جارہی ہے۔
موجودہ صورتحال میں چینی سماج اور بین الاقوامی برادری اس نئی قسم کے کرونا وائرس کی روک تھام اور کنٹرول پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔ چین کی مرکزی حکومت، مختلف صوبوں اور شہروں کی حکومتوں نے وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام کےلیے بروقت اقدامات کیے ہیں۔ چین کے صدر مملکت شی جن پنگ نے اس وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام کے حوالے سے اہم ہدایات بھی جاری کی ہیں۔
ووہان شہر کی مقامی حکومت نے 23 جنوری سے، مقامی ہوائی اڈے اور ٹرین اسٹیشن سے فضائی و ریلوے سروس عارضی طور پر معطل کر دی ہے۔ شہر میں ہر قسم کی عوامی آمدورفت معطل کردی گئی ہے۔ اس کے علاوہ شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ شہر سے باہر نہ جائیں۔ ووہان شہر میں شہریوں کے روزمرہ امور کےلیے پینے کے صاف پانی، خوراک، طبی آلات بڑے پیمانے پر محفوظ کرلیے گئے ہیں۔ ووہان شہر اور چین کے دوسرے علاقوں میں طبی ماہرین اور طبی عملہ بھی وائرس کی روک تھام اور کنٹرول کےلیے مصروف ہے۔ چینی حکومت کی جانب سے یہ ایک انتہائی قدم اٹھایا گیا ہے جسے چین نے وبائی صورتحال کے جامع تجزیے کی بنیاد پر اپنایا ہے۔ اس اقدام کا مقصد وائرس کی منتقلی کی موثر طور پر بندش، مرض کے پھیلاؤ کی روک تھام اور ملکی سطح کے ساتھ عالمی سطح پر صحت عامہ کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔ چین کے تحقیقی اداروں نے فوری طور پر ایک ایسی میڈیکل کٹ بھی تیار کی ہے جس سے کرونا وائرس کی بروقت تشخیص ممکن ہے۔ چین کے قومی ہیلتھ کمیشن نے وبا کی روک تھام اور اس پر قابو پانے کے لیے ایک جامع منصوبہ ترتیب دیا ہے، جسے بدلتی صورتحال کے مطابق اپ ڈیٹ کیا جارہا ہے جبکہ وزارت خزانہ نے بھی وائرس سے متاثرہ مریضوں کی دیکھ بھال اور بہتر علاج معالجے کے لیے مالیاتی اعانت فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ طبی عملے میں وائرس کی منتقلی کی روک تھام کےلیے قومی ہیلتھ کمیشن نے تکنیکی رہنما اصول جاری کیے ہیں تاکہ وائرس پر بروقت قابو پایا جاسکے۔
عالمی ادارہ صحت کی جانب سے بھی ہنگامی طور پر مذاکرات کا انعقاد کیا گیا، جس میں وبا کے پھیلاؤ کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور بات چیت میں شامل اراکین نے چین کے اقدامات پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے چینی حکومت کی کاوشوں کو کشادہ، شفاف اور فیصلہ کن قرار دیا۔ جرمنی اور فرانس کے رہنماؤں نے حال ہی میں چین کے صدر شی جن پنگ سے ٹیلی فونک بات چیت کے دوران اس وبا سے متعلق چین کے بروقت ردعمل، کشادگی اور شفافیت کی تعریف اور حمایت کا اظہار کیا ہے۔
چین میں پچیس جنوری سے نئے قمری سال اور جشن بہار کی سرگرمیوں کا آغاز بھی ہورہا ہے اور ایسے میں دنیا کی سب سے بڑی عارضی نقل مکانی چین میں دیکھی جاسکتی ہے۔ ٹرانسپورٹ حکام کے مطابق رواں برس تقریباً تین ارب سفر متوقع ہیں۔ اس صورتحال کے تناظر میں بس اڈوں، ریلوے اسٹیشنز، ہوائی اڈوں سمیت دیگر پبلک مقامات پر بھی صحت عامہ کے تحفظ کےلیے اضافی اقدامات کیے گئے ہیں۔ چین میں 2003 میں سارس وائرس کے پھیلاؤ کے مقابلے میں اگر موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا جائے تو وثوق سے کہا جاسکتا ہے کہ چینی حکومت بہتر طبی تحقیق اور وسائل کی بدولت جلد نئے کرونا وائرس پر قابو پالے گی اور نہ صرف چینی عوام بلکہ دیگر دنیا میں بسنے والے لوگوں کی زندگیوں کا بھی تحفظ کیا جاسکے گا۔
نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
January 26, 2020

مولانا فضل الرحمٰن اور اپوزیشن جماعتوں کا رویہ


انتخابات 2018 کے بعد حسب روایت شکست کھانے والی سیاسی جماعتوں کی طرف سے انتخابات کی شفافیت پر سوالات اٹھائے گئے اور انتخابات میں بدترین دھاندلی کا الزام عائد کردیا گیا۔ انتخابات کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے مولانا فضل الرحمٰن کی قیادت میں ایک اتحاد تشکیل دیا، جسے غیر مرئی اتحاد بھی کہا جاسکتا ہے۔ مولانا نے اپنی طرف سے بھرپور کوشش کی کہ کسی طرح اس اتحاد کو فعال بنایا جائے اور مشترکہ طور پر حکومت کے خلاف جد جہد کی جائے۔ اس کے لیے انہوں نے متحدہ اپوزیشن تشکیل دی اور اس اپوزیشن کے فیصلے کرنے کےلیے رہبر کمیٹی قائم کی، جس میں اپوزیشن اتحاد میں شریک تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندے شامل ہوئے۔ کہنے کو تو یہ اتحاد تھا لیکن عملاً یہ اتحاد بری طرح ناکام ہوگیا۔

مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی اپنی اپنی پوزیشن بچانے کی فکر میں اپوزیشن جماعتوں کے مشترکہ پلیٹ فارم سے ہونے والے کسی فیصلے پر عمل نہ کرسکیں۔ یہ دونوں بڑی جماعتیں ہر موقع پر پیٹھ دکھا کر بھاگ نکلیں اور حکومت کی طرف سے ہونے والی چھوٹی چھوٹی پیشکشوں پر اس اتحاد کو نقصان پہنچاتی رہیں یا کسی خوف کی وجہ سے حکومت کے احکامات کے سامنے سر تسلیم خم کردیا۔
اپوزیشن جماعتیں صدارتی انتخابات کے موقع پر کوئی مشترکہ امیدوار لانے میں ناکام رہیں۔ پیپلز پارٹی نے تمام سیاسی جماعتوں کے مشترکہ امیدوار مولانا فضل الرحمٰن کے خلاف اعتزاز احسن کو اپنا امیدوار نامزد کردیا۔ جس کی وجہ سے مشترکہ اپوزیشن کو بری طرح شکست ہوئی۔ اپوزیشن جماعتیں مولانا کو یقین دلاتی رہیں کہ ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔ حکومت کو گھر جانا چاہیے، یہ دھاندلی زدہ انتخابات تھے، لہٰذا ان کے ذریعے بننے والی حکومت کو ہٹانے کےلیے مشترکہ جدوجہد کےلیے وہ مولانا کے ساتھ ہیں۔ جب مولانا نے اپوزیشن جماعتوں کے اس بیانیے کے مطابق حکومت کو گھر بھیجنے کی تحریک چلاتے ہوئے ایک انتہائی قدم اٹھایا اور اسلام آباد کی طرف مارچ کا اعلان کیا تو ان دونوں بڑی جماعتوں کی ہوا ہی اکھڑ گئی۔ ان کے سربراہان بدحواس سے نظر آنے لگے اور اس احتجاج میں شرکت کے بارے میں کوئی واضح مؤقف نہ دے پائے۔
مولانا فضل الرحمٰن نے مارچ شروع کیا تو یہ سربراہان پیچھے پیچھے رہے اور ان کی شرکت نہ ہونے کے برابر تھی۔ بس حجت پوری کرنے کےلیے ایک ایک بار کنٹینر پر آئے اور تقریریں کرکے ایسے غائب ہوئے جیسے ان کے ووٹ کو عزت مل گئی ہے اور ان کی ایک تقریر ہی حکومت کی بنیادیں ہلا دینے کےلیے کافی ہے۔ دونوں بڑی جماعتوں کے رہنماؤں نے مولانا کو میدان میں اکیلا چھوڑ دیا اور خود غائب ہوگئے۔ مولانا تنہا ہی کچھ دن تک تو حکومت کے خلاف جدوجہد کرتے رہے لیکن انہیں یہ تحریک ختم کرنی پڑی۔ یوں ان بڑی جماعتوں کی عدم دلچسپی کی وجہ سے یہ تحریک کامیاب نہ ہوسکی۔ ایک بار پھر جب آرمی ایکٹ میں ترمیم کا معاملہ سامنے آیا تو اس اہم معاملے پر بھی ان دونوں بڑی اپوزیشن جماعتوں نے مشترکہ اپوزیشن سے مشاورت کے بغیر ہی حکومت کے اس بل کی حمایت میں ووٹ دے دیے۔ جس سے مولانا نہایت دل برداشتہ ہوئے اور انہوں نے شہباز شریف سے شکوے بھی کیے۔
لاہور میں اپوزیشن جماعتوں کا آئندہ کی حکمت عملی طے کرنے کےلیے مولانا فضل الرحمٰن کی سربراہی میں اجلاس ہوا، جس میں انہوں نے ن لیگ اور پیپلز پارٹی کو مدعو ہی نہیں کیا، جبکہ دیگر اپوزیشن جماعتیں اس اجلاس میں شریک ہوئیں۔ اپوزیشن رہنماؤں میں محمود خان اچکزئی، حاصل بزنجو، آفتاب شیرپاؤ، پروفیسر ساجد میر، اکرم خان درانی نے شرکت کی۔ اس اجلاس میں حکومت مخالف نئی حکمت عملیوں پر غور کرنے کے علاوہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے رویے پر بھی بات ہوئی۔

اجلاس کے بعد مولانا نے 19 مارچ کو لاہور سے آئین پاکستان تحفظ تحریک کے آغاز کا اعلان کیا اور کہا کہ 19 مارچ کو لاہور میں آئین پاکستان کانفرنس ہوگی۔ پاکستان کی اسلامی شناخت کےلیے چاروں صوبوں میں کنونشن کریں گے۔ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کو دعوت دینے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ جن سے بیمار ہوئے کیا اسی عطار کے لونڈے سے دوا مانگیں گے؟ انہوں نے مزید کہا کہ دو بڑی جماعتوں نے ترمیمی ایکٹس پر حکومت کا ساتھ دے کر ووٹ کو عزت دینے کے بجائے اس کا تقدس پامال کیا، اور اپنے بیانیے کی نفی کی۔ آزادی مارچ میں پیپلز پارٹی اور ن لیگ اپنے پورے حجم کے ساتھ تعاون کرتیں تو صورت حال مختلف ہوتی۔ اس کے علاوہ انہوں نے چند اہم عوامی مسائل کا بھی تذکرہ کیا اور وفاقی وزرا کی عجیب و غریب منطق اور جاہلانہ گفتگو پر بھی بات چیت کی۔ ہم اس طرف نہیں جاتے کیونکہ ہمارا موضوع ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا رویہ ہے، جس سے مولانا دل برداشتہ ہوچکے ہیں۔
مولانا فضل الرحمٰن کا سیاسی کردار کبھی قانونی طریقے سے مشکوک نہیں ہوا۔ اگر کسی نے الزامات عائد بھی کیے تو فقط میڈیا کی حد تک ہی رہے۔ کسی نے کبھی عدالتوں میں مولانا کے خلاف کوئی مقدمہ نہ کیا۔ اگر کیا بھی تو وہ الزامات ثابت نہیں ہوئے۔ موجودہ دور حکومت میں جب باقی تمام اپوزیشن رہنما نیب اور دیگر احتساب اداروں کی زد پر ہیں، مولانا اس وقت بھی محفوظ ہیں اور حکومت کے خلاف تحریکوں کی سربراہی بھی کررہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ مولانا کے کارکن اور ان کے چاہنے والے ان سے مطمئن ہیں۔ لیکن انہیں اس بات پر تشویش تھی کہ آخر مولانا ماضی کی ان کرپٹ سیاسی جماعتوں کو کیوں ساتھ لے کر چلنے پر بضد ہیں؟ عوام تو ماضی میں ان دونوں سیاسی جماعتوں کے کردار سے بخوبی واقف تھے، اس لیے وہ مولانا کے اس عمل پر تشویش میں مبتلا تھے کہ مولانا جیسے زیرک سیاستدان کو ایسے کرپٹ اور دنیا کے پجاریوں کے ساتھ اتحاد قائم کرنا زیب نہیں دیتا۔
مولانا نے بہت کوشش کی کہ تمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ ملا کر کسی طرح حکومت کے خلاف بھرپور تحریک چلائی جائے۔ بالآخر مولانا پر یہ بات واضح ہوہی گئی کہ یہ دونوں بڑی جماعتیں اپنے مفادات کےلیے کسی سے بھی کسی بھی قسم کا سمجھوتہ کرنے کےلیے تیار ہیں۔ اس لیے ہمارا ان کے ساتھ چلنا اب ناممکن ہوچکا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے اب اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس میں ان جماعتوں کو مدعو نہ کیا اور دیگر جماعتوں کے ساتھ مل کر تحریک کو آگے بڑھانے کا اعلان کردیا ہے۔
نوٹ:  اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Friday, January 24, 2020

January 24, 2020

Top iPhone Apps to Generate Unlimited Wallpapers

Top iPhone Apps to Generate Unlimited Wallpapers

Gompared to Android, iOS gives less customization choices. Despite the fact that on the off chance that you decide to escape your gadget, at that point you can utilize couple of mods for iPhone. Be that as it may, jailbreaking iPhone is never suggested in light of the fact that it voids the gadget guarantee and can block your gadget. Backdrops and Live backdrops are consistently the best alternative to search for at whatever point there's a requirement for customization. keep reading about Top iPhone Apps to Generate Unlimited Wallpapers.
There are heaps of backdrop applications accessible on the iOS application store that can make your gadget look crisp and alluring. Along these lines, in this article, we are going to share a rundown of best iPhone backdrop applications 2019. With these iPhone applications, you can create boundless backdrops and can set them as the home and lock screen backdrop. In this way, we should investigate the rundown of best iPhone applications to create boundless Wallpapers 2019.

Top 5 Best iPhones Apps too Generate Unlimited Walpapers

Before we share you the rundown of best iPhone Apps to Generate Unlimited Wallpapers, it's value to take note of that there are several iOS backdrop applications 2019 accessible on the App Store. Be that as it may, not every one of them merit your time and consideration. Along these lines, in this article, we have recorded the applications which are prominent and have bunches of extraordinary backdrops.

#1 Wallpapers and Fancy Themes

Backdrops and Fancy Themes is truly outstanding and first class iPhone backdrop application on the rundown. The incredible thing about Wallpapers and Fancy Themes is that it enables clients to make backdrops by utilizing their own photographs. Aside from that, Wallpapers and Fancy Themes has huge amounts of backdrops and it gets practically 200+ HD backdrop day by day. The application got a fast review choice too which enables clients to test the backdrop on their gadget before downloading.

#2 Monogram Wallpapers Lite

On the off chance that you are looking for the approaches to plan a truly, custom backdrop for your iOS gadget. At that point you have to try Monogram Wallpapers Lite out. It's fundamentally an application from where you can discover boundless foundations, identifications, and text styles to make one of a kind backdrops. The application is intensely famous on the iOS application store and its certainly the best backdrop applications 2019.

#3 Live Wallpaper 4K

All things considered, Live Wallpaper 4K is outstanding amongst other iPhone customization application accessible on the iOS application store. With Live Wallpaper 4K, you can without much of a stretch access over 100s of live backdrops, live topics with consoles, ASMR live backdrops, lock screen structures, and so forth. Aside from that, Live Wallpaper 4K has a broad backdrop list too.

#4 Vellum Wallpapers

On the off chance that you have been looking for an iOS application to download boundless free hand-picked backdrop for your iOS gadget. At that point you have to try Vellum Wallpapers out. The iPhone application has several dazzling pictures which can be set as backdrop. In addition, is that the application is refreshed regularly and it gets new backdrop consistently.

#5 ZEDGE Wallpapers

In the event that you have ever utilized an Android cell phone. At that point you may be very much aware to this application. ZEDGE is likewise accessible for iOS clients, however it's restricted to just backdrops. The iPhone application has bunches of free and excellent backdrops to customize your iOS home and lock screen. Interesting that ZEDGE Wallpapers enables clients to look for pictures through classifications. For example, you can utilize classification perusing to download superior quality backdrops, retina upheld backdrops, live backdrops, and so forth.

Also Read: Apple To Launch Low-value iPhone In Future

January 24, 2020

Apple lanserer 7. Gen-iPad bare til 329 dollar

Apple lanserer 7. Gen-iPad bare til 329 dollar

The seventh era iPad has a 10.2 inches screen size with bezel decrease and some more changes and balance in its plan. On the highest point of the, it has a shrewd console bolster which is comparative as the iPad air. Continue to reading about Apple Launches 7th Gen iPad.
The new 7th gen iPad supports Smart console associate and furthermore the original Apple Pencil. In the engine, the iPad is controlled by A10 combination chipset which is less ground-breaking than that of iPad Pro second era. The material utilized in making the new iPad is 100 percent reused aluminum, says Apple.
In spite of the fact that, it was not reported what kind of USB port the new iPad seventh gen has, yet the bigger bezels and contact ID gives us a clue that it has a lighting connector as the organization's item page recommends.

Apple Launches 7th Gen iPad

Moving towards different specs, the all new iPad weighs only 483 grams for the Wi-fi rendition, with capacity limit beginning from 32 gb to 128 gb for an extra $100 dollars. The camera is of 8 megapixels for back camera, the selfie camera is of 1.2 megapixels with all other vital camera highlights.
One of the significant thing is the battery life, the new iPad accompanies an inherent 32.4 watt hour lithium‑polymer battery. You can surf for unto 10 hours on Wi-Fi and doing different exercises like music or viewing a video. You can either accuse your iPad of a PC or the charger
The price for an iPad starts of with $329 and $299 for training clients.

Tuesday, July 2, 2019

July 02, 2019

Shohar aaj khana bahr khaien gy

http://deloplen.com/afu.php?zoneid=2701374


شوہر  آج کھانا باہر کھائیں گے

بیوی خوشی سے ٹھیک ہے

میں دو منٹ میں تیار ہوکر آتی ہوں

شوہر ٹھیک ہے میں اتنی دیر باہر صحن میں چٹائ بچھاتاہوں  تم کھانا لیکر آؤ

😜😜😛😜😝😛😜😛😛